زمین کا اندرونی مرکز کیسا ہے؟ نئی تحقیق نے چونکا دیا

زمین کا اندرونی مرکز کیسا ہے؟ نئی تحقیق نے چونکا دیا

یہ شواہد اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ زمین کا اندرونی مرکز کیمیائی طور پر تہہ در تہہ بنا ہوا ہے۔

سائنس دانوں کی ایک نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ زمین کا اندرونی مرکز ایک ہی سخت ڈھانچے پر مشتمل نہیں بلکہ یہ پیاز کی طرح کئی تہوں میں تقسیم ہے۔ یہ نتیجہ زمین کے اندر سے گزرنے والی زلزلہ لہروں کے تفصیلی مطالعے کے بعد سامنے آیا ہے۔

جرمنی کی ایک جامعہ کے ماہرین نے تحقیق کے دوران اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی کہ زلزلہ لہریں زمین کے اندرونی مرکز میں مختلف سمتوں میں مختلف رفتار سے کیوں سفر کرتی ہیں۔ اس عجیب رویے کو سائنسی زبان میں عدم یکسانیت کہا جاتا ہے جو طویل عرصے سے ماہرین کے لیے ایک معمہ بنا ہوا تھا۔

محققین کا کہنا ہے کہ زمین کے مرکز میں لوہے کے ساتھ ہلکے عناصر، خاص طور پر سلیکان اور کاربن شامل ہیں۔ ان عناصر کی مقدار میں فرق لوہے کے اندرونی ڈھانچے کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں زلزلہ لہروں کی رفتار بدل جاتی ہے۔

تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے لیبارٹری میں انتہائی دباؤ اور شدید درجہ حرارت پیدا کیا جو زمین کے اندرونی مرکز سے مشابہ تھا۔ ان حالات میں لوہے، سلیکان اور کاربن کے آمیزے کو جانچا گیا تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ ان عناصر کی موجودگی لوہے کے ذرات کی ترتیب کو کس طرح بدلتی ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ زمین کے مرکز کا درمیانی حصہ نسبتاً کم ہلکے عناصر پر مشتمل ہے جس کی وجہ سے وہاں زلزلہ لہروں کا رویہ زیادہ نمایاں ہوتا ہے جب کہ بیرونی حصوں میں سلیکان اور کاربن کی مقدار بڑھنے سے یہ عدم یکسانیت کم ہوجاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ شواہد اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ زمین کا اندرونی مرکز کیمیائی طور پر تہہ در تہہ بنا ہوا ہے۔ یہ دریافت زمین کی ساخت، اس کی ارتقائی تاریخ اور مقناطیسی میدان کو سمجھنے میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جارہی ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین کی گہرائیوں میں چھپے ان رازوں کو جاننے کے لیے زلزلہ لہروں کا مطالعہ اور تجربہ گاہوں میں بنائے گئے حالات مستقبل میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے رہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے