پانی سے مائیکرو پلاسٹک نکالنے کا آسان طریقہ دریافت
پانی سے مائیکرو پلاسٹک نکالنے کا آسان طریقہ دریافت
حال ہی میں چینی محققین نے ایک آسان اور مؤثر طریقہ دریافت کیا ہے جس کے ذریعے یہ مائیکرو پلاسٹک کو پانی سے نکالا جاسکتا ہے۔
چھوٹے پلاسٹک کے ذرات، جنہیں نینو اور مائیکرو پلاسٹک کہا جاتا ہے، ہماری خوراک اور پانی کے ذریعے جسم میں داخل ہو رہے ہیں اور صحت کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔ حال ہی میں چینی محققین نے ایک آسان اور مؤثر طریقہ دریافت کیا ہے جس کے ذریعے یہ ذرات گھریلو پانی سے نکالے جا سکتے ہیں۔
تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے نرم اور سخت پانی میں نینو اور مائیکرو پلاسٹک شامل کرکے اسے اُبالا اور پھر فلٹر کے ذریعے نکالا۔ نتائج میں ظاہر ہوا کہ اس طریقے سے زیادہ سے زیادہ 90 فیصد ذرات پانی سے ہٹائے جاسکتے ہیں۔
سخت پانی میں سب سے زیادہ پلاسٹک نکالا گیا کیونکہ اُبالنے کے دوران کیلشیم کاربونیٹ کی سطح بنتی ہے جو پلاسٹک کو اپنی سطح پر جکڑ لیتی ہے۔ نرم پانی میں بھی تقریباً ایک چوتھائی ذرات نکالے جاسکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق یہ طریقہ نہ صرف آسان بلکہ گھریلو سطح پر بھی قابل عمل ہے۔ اُبالنے کے بعد جمع شدہ پلاسٹک کو سادہ فلٹر جیسے چائے کی چھلنی سے نکالا جاسکتا ہے۔
مائیکرو پلاسٹک کے ذرات روزمرہ کے استعمال کی چیزوں جیسے کپڑوں، کچن کے برتنوں اور ذاتی نگہداشت کی مصنوعات سے نکل کر پانی میں شامل ہوجاتے ہیں۔ یہ ذرات دیرپا ہوتے ہیں اور ماحول اور انسانی جسم میں جمع رہتے ہیں۔
ٹیکساس یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق پینے کے پانی سے انسانی جسم میں مائیکرو پلاسٹک کے داخلے کا خطرہ سب سے زیادہ ہے کیونکہ موجودہ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس انہیں مکمل طور پر نہیں نکال پاتے۔
تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ اُبالا ہوا پانی پینے سے نینو اور مائیکرو پلاسٹک کے نقصان دہ اثرات کم کیے جاسکتے ہیں اور یہ طریقہ مستقبل میں زیادہ مقبول ہوسکتا ہے۔
یہ دریافت اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ روزانہ اُبلا ہوا پانی پینا نہ صرف آسان بلکہ انسانی صحت کے لیے فائدہ مند بھی ثابت ہوسکتا ہے۔